0

جارحانہ رویے کا جواب دے سکتے تھے مگر درگزر سے کام لیا.آرمی چیف

راولپنڈی: 23 نومبر 22ء (نیوز لیکس) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ شہدا کے لواحقین کو کبھی تنہا نہیں چھوڑیں گے، اپنے اور فوج کے خلاف جارحانہ رویے کا جواب دے سکتے تھے مگر درگرز سے کام لیا لیکن صبر کی بھی ایک حد ہے۔

یوم دفاع و شہداء کی تقریب جی ایچ کیو (جنرل ہیڈ کوارٹرز) راولپنڈی میں جاری ہے۔ تقریب میں اعلی شخصیات ، سفارتکار، سول و عسکری حکام ، شہدا کے لواحقین اور غازی شریک ہیں۔

اس موقع پر جنرل باجوہ نے یادگار شہدا پر حاضری دی، پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی۔

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہدا کے لواحقین کو کبھی تنہا نہیں چھوڑیں گے، فوج کاسب سےپہلا کام اپنی سرحدوں کا دفاع کرناہے۔

انہوں نے کہا کہ سانحہ مشرقی پاکستان فوجی نہیں سیاسی ناکامی تھی، فوج کی قربانی کا عوام نے اعتراف نہیں کیا، دنیا میں سب سے زیادہ انسانی حقوق کی پامالی بھارتی فوج کرتی ہے لیکن اس کے عوام اسے بہت کم تنقید کا نشانہ بناتے ہیں، اس کے برعکس دن رات عوام کی خدمت میں مصروف پاک فوج پر بہت زیادہ تنقید کی جاتی ہے، اس کی بڑی وجہ 70 سال سے فوج کی سیاست میں مداخلت ہے، فوج کی سیاست میں مداخلت غیر آئینی ہے۔

آرمی چیف نے کہا کہ فوج کاسب سےپہلا کام اپنی سرحدوں کا دفاع کرنا ہے، فوج نےفروری میں فیصلہ کیا کہ آئندہ فوج سیاست میں مداخلت نہیں کرے گی، ہم اس پر سختی سے کاربند ہیں، مگر اس آئینی عمل کا خیرمقدم کرنےکے بجائے کئی حلقوں نے فوج کو شدید تنقید کانشانہ بناکر بہت نامناسب اور غیرشائستہ زبان استعمال کی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں