0

شیریں مزاری اور فیاض الحسن چوہان نے بھی پی ٹی آئی سے راہیں جدا کرلیں.

شیریں مزاری نے اسلام آباد پریس کلب میں اپنے وکلا اور بیٹی ایمان مزاری کے ساتھ جبکہ فیاض الحسن چوہان نے لاہور پریس کلب میں طویل پریس کانفرنس کی۔

اسلام آباد /  لاہور:23 مئی 23ء (نیوز لیکس)🙏 تحریک انصاف کی سینئر رہنما شیریں مزاری نے سیاست سے کنارہ کشی جبکہ فیاض الحسن چوہان نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کردیا۔

سابق وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق اور تحریک انصاف کی سینئر رہنما شیریں مزاری نے کہا کہ میں نو اور دس مئی کو ہونے والے واقعات کی مذمت کرتی ہیں، میں نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں اس حوالے سے بیان حلفی بھی جمع کرادیا ہے، میں نے ہمیشہ سے ہر طرح کے تشدد کی مذمت کی ہے بالخصوص ریاست کی علامت پر حملوں کی جیسا کہ جی ایچ کیو، پارلے منٹ یا سپریم کورٹ، ہم سب کو اس کی بہت زیادہ مذمت کرنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ میری گرفتاری کے دنوں میں میری صحت خراب رہی اور ان دنوں میری بیٹی ایمان پریشانی کا شکار رہی جس کی میں نے روتی ہوئی ویڈیوز اڈیالہ جیل میں بھی دیکھیں تو اس کے بعد میں نے آج سے سیاست سے کنارہ کشی اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

انہوں ںے کہا کہ آج سے میں پی ٹی آئی یا کسی بھی دوسری سیاسی جماعت کا حصہ نہیں بنوں گی کیوں کہ مجھے اپنی ماں اور بچوں کو وقت دینا ہے، ویسے بھی میرے شوہر کو انتقال ہوئے ابھی پانچ ماہ ہوئے ہیں اور میرں اپنے بچوں کا واحد سہارا ہوں۔

لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ عمران خان کو سمجھایا کہ آپ جس حکمت عملی اور منصوبے پر پر چل رہے ہیں یہ درست نہیں، ریاست سے ٹکرانا سیاست دانوں کا کام نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ 9 مئی کا راستہ روکنے کیلئے پارٹی کی لیڈر شپ میں کوئی ایسا بندہ نہیں تھا جس نے عمران خان کو سمجھایا یا بتایا ہو کہ سیاست عدم تشدد کیساتھ کرنی چاہئے، میں پارٹی میں واحد شخص تھا جس نے آواز بلند کی اور عمران خان کو صلح مشورہ دیا مگر پھر پارٹی نے مجھے کھڈے لائن لگادیا اور بنی گالا و زمان پارک میں میرا داخلہ بند کردیا گیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں