اسلام آباد: 21 فروری 24ء(نیوز لیکس)سپریم کورٹ نے انتخابات کالعدم قرار دینے کی درخواست خارج کرتے ہوئے درخواست گزار علی خان کو پانچ لاکھ روپے جرمانہ عائد کر دیا۔
علی خان نامی شہری کی انتخابات کالعدم قرار دے کر نئے انتخابات کرنے کے لیے دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی، جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس مسرت ہلالی بینچ میں شامل ہیں۔
سپریم کورٹ نے 19 فروری کو بریگیڈیئر ریٹائرڈ علی خان کو وزارت دفاع کے ذریعے نوٹس جاری کیا ہے لیکن درخواست گزار سابق بریگیڈیئر علی خان پیش نہ ہوئے۔
سماعت کے آغاز پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ علی خان کے گھر پولیس بھی گئی وزارت دفاع کے ذریعے نوٹس بھی بھیجا، علی خان گھر میں نہیں ہیں اور نوٹس ان کے گیٹ پر چسپاں کر دیا گیا ہے۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے استفسار کیا کہ علی خان کون ہیں؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ یہ سابق بریگیڈیئر ہیں جن کا 2012 میں کورٹ مارشل ہوا تھا۔
دوران سماعت، پی ٹی آئی رہنما شوکت بسرا روسٹرم پر آئے لیکن عدالت نے شوکت بسرا کو بولنے کی اجازت نہ دی۔ شوکت بسرا نے کہا کہ میرا تعلق پی ٹی آئی سے ہے اور اس کیس میں کچھ کہنا چاہتا ہوں، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آپ اس کیس میں درخواست گزار بھی نہیں اور وکیل بھی نہیں ہیں اس لیے آپ بیٹھ جائیں۔ چیف جسٹس نے شوکت بسرا کو روسٹرم سے ہٹنے کی ہدایت کر دی۔